تیرے عشق میں -- باب - ۲۳
باب - ۲۳
شاہمیر صنم کی آنکھوں کے سامنے ہاتھ لہراتا ہوا بولا
کیوں تم بہت خوبصورت ہو کیا۔۔
صنم نظریں چراتی ہوئی بولی۔۔
یہ تو اب آپ بتائیں گی کیونکہ تاڑ آپ رہی تھی مجھے۔
کیا مطلب ؟؟
صنم اپنی ایک آئی برو چکا کر بولی۔۔ اسکی یہ ادا شاہمیر کو بہت دلکش لگی تھی۔۔۔۔
"مطلب بہت پوچھتی ہے آپ۔۔" شاہمیر کے لبوں پر بہت ہی گہری مسکراہٹ تھی۔۔
تم مجھے ٹریس تو !!
صنم اس سے پہلے آگے کچھ بولتی شاہمیر نے موبائل اپنی جینس کی پوکٹ میں ڈال کر دائیں بائیں دیکھا اور صنم کے دونوں بازوں سختی سے دبوچتا ہوا کونے کی سایڈ لے گیا جہاں سے لوگوں کو نظر آنا خاصہ مشکل تھا۔۔ " آہ چھوڑو میرا بازو کک کیا کر رہے ہو چھوڑو مجھے چیپ انسان" صنم آواز اونچی کرتے ہوئے بولی
"اگر میں تمہارا پیچھا کرنا ہوتا تو تم یہاں پر نہیں میرے بیڈ روم میں ہوتی"
شاہمیر نے آج شرافت کا چولا اتار پھینکا تھا۔ شاہمیر صنم کے قریب ہوتے ہوئے بولا۔۔۔
صنم کے تن بدن میں جیسے آگ لگ گئی تھی اتنی گھٹیا بات سن کر آج کی بعد جب بھی ہم ملیں گے نہ تم یہ الفاظ نہیں دہر او گی ورنہ جو ہو گا بلکل اچھا نہیں لگے گا
،،، اور اس کی زمیدار بھی تم خود ہو گی۔۔
میں کیوں ملنے لگی تمھارے سے ؟؟
صنم کراہت سے بولی۔۔
" یہ تو وقت ہی بتائے گا کون کب او کہاں ملتا ہے " شاہمیر کا ہاتھ ابھی بھی صنم دونوں بازوں پر تھے۔۔ چھوڑے مجھے درد ہو رہا ہے۔
صنم آنکھوں میں موٹے موٹے آنسو لیے بولی۔۔۔۔۔
ہم نے دیکھا ہے بہت غور سے
تیرے چہرے پہ تیری آنکھیں کمال کرتی ہیں """
شاہمیر اسکے آنسو دیکھ کر فورن بازوں چھوڑتا واپس مڑ گیا۔۔۔۔۔
ذلیل انسان چھوڑوں گی نہیں تمہیں میں۔۔ شاہمیر صنم کے الفاظوں کو نظر انداز کرتا چلا گیا،،،، شاہمیر
اسکی آنسو بھری آنکھیں دیکھ کر بے چین ہوا تھا،
یار اب صرف انکل کے لیے گفٹ لینا رہ گیا ہے، چلو چلتے ہیں"
کنزا کہتی ہوئی آگے بڑھی۔۔ لالی ان لوگوں سے کچھ فاصلے پر تھی۔۔ زارا کنزا اور فائزہ دوسری جانب چلی گئیں .........
اگر آپ لوگو کو میری ناول پسند آ رہی ہو تو پلز سارے باب کو لایک کرے۔
اگلا باب میں بھت جلد پیش کرونگی تب تک کہ لے اللہ حافظ۔